دنیا کے جو مزے ہیں ہرگز وہ کم نہ ہوں گے
دنیا کے جو مزے ہیں ہرگز وہ کم نہ ہوں گے
چرچے یہی رہیں گے افسوس ہم نہ ہوں گے
آغاز عشق ہی میں شکوہ بتوں کا اے دل
دکھ صبر ابھی تو کیا کیا ستم نہ ہوں گے
بلبل کے درد دل کو ممکن نہیں مداوا
گلچیں کے ہاتھ دونوں جب تک قلم نہ ہوں گے
یاد گزشتگاں پر کیا روئیں اب ترقیؔ
کیا ہم روانہ سوئے ملک عدم نہ ہوں گے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 20)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.