Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دنیا کی جو خوشی تھی وہ غم سے بدل گئی

گوہر شیخ پوروی

دنیا کی جو خوشی تھی وہ غم سے بدل گئی

گوہر شیخ پوروی

MORE BYگوہر شیخ پوروی

    دنیا کی جو خوشی تھی وہ غم سے بدل گئی

    شاید حیات عشق کے سانچے میں ڈھل گئی

    دنیا پھری پھری ہے تمہاری نظر کے ساتھ

    تم کیا بدل گئے کہ خدائی بدل گئی

    رخ بجلیوں نے موڑ لیا سوئے آشیاں

    آئی ہوئی بلا مرے گلشن سے ٹل گئی

    دی ہے کسی کی یاد نے دستک کچھ اس طرح

    جیسے صبا قریب سے آ کر نکل گئی

    میری خوشی کی بات کا اب پوچھنا ہی کیا

    میری ہر اک خوشی تو ترے غم میں ڈھل گئی

    جس شے کو تم نے دیکھ لیا التفات سے

    وہ شے تمہارے حسن کے سانچے میں ڈھل گئی

    وہ خیریت کے واسطے آئیں گے گھر مرے

    شاید اسی سبب سے طبیعت سنبھل گئی

    کتنا قوی جنوں کا ہے رشتہ بہار سے

    جب بھی بہار آئی طبیعت مچل گئی

    دنیا کو خوش جو دیکھا تو میں مسکرا اٹھا

    دنیا نے جب خوشی مری دیکھی تو جل گئی

    گوہرؔ گراں ہے میری طبیعت پہ کیف و رنگ

    ہاں دیکھ کر خزاں کو طبیعت بہل گئی

    مأخذ:

    حصار فکر (Pg. 153)

    • مصنف: گوہر شیخ پوروی
      • ناشر: گوہر شیخ پوروی
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے