دشمن ہی جانتی تھی مری زندگی مجھے
دشمن ہی جانتی تھی مری زندگی مجھے
دھوکا قدم قدم پہ جو دیتی گئی مجھے
اے چشم فتنہ ساز کہاں لے گئی مجھے
اب نام دھر رہے ہیں جہاں میں سبھی مجھے
ذوق نظر نے دید کی مہلت نہ دی مجھے
جلوؤں کی تیرے ورنہ کمی کچھ نہ تھی مجھے
میں تو تمہاری یاد میں مر جاؤں یا جیوں
تم کو قسم ہے یاد نہ کرنا کبھی مجھے
انداز دلبری کے اگر حسن کو ملے
حسن آشنا نگاہ محبت ملی مجھے
اللہ رے میرے اشک ندامت کی بیکسی
وجہ نزول رحمت حق بن گئی مجھے
ظاہرؔ ملا ہے طور کا سرمہ عوام کو
خاک در حبیب میسر ہوئی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.