Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور اور پاس کے ستائے ہیں

عاشق جعفری

دور اور پاس کے ستائے ہیں

عاشق جعفری

MORE BYعاشق جعفری

    دور اور پاس کے ستائے ہیں

    ہم نے ہجرت کے دکھ اٹھائے ہیں

    جانے کس پار جا کے اتریں گے

    خواب کے جو بھی در بنائے ہیں

    اپنی مٹی سے دور ہو کر ہی

    ہجر کے دکھ سمجھ میں آئے ہیں

    ان کے آنے سے گلستانوں نے

    خوشبوؤں کے کنول کھلائے ہیں

    منزلوں کو پتہ نہیں ہم نے

    راستوں کے فریب کھائے ہیں

    کسی پہلو قرار آیا نہیں

    دل نے قصے بہت سنائے ہیں

    ہم کو عاشقؔ خبر نہیں اس کی

    تیر اپنوں نے کب چلائے ہیں

    مأخذ:

    اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 402)

      • ناشر: کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے