Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دور اس سرحد دل پر بھی اترنا ہو گا

شاہین عباس

دور اس سرحد دل پر بھی اترنا ہو گا

شاہین عباس

MORE BYشاہین عباس

    دور اس سرحد دل پر بھی اترنا ہو گا

    دشت جیسا بھی سہی پار تو کرنا ہو گا

    عشق کافی نہیں اندر کی سدا سننے کو

    یہ خلا اور کسی طور سے بھرنا ہو گا

    جادۂ دل سے وہ سب لوگ تو ہو گزرے ہیں

    اس گزر گاہ کو اب خود بھی گزرنا ہو گا

    زینۂ خواب سے اتروں گا میں لمحہ لمحہ

    اور زینے کو مرے ساتھ اترنا ہو گا

    اپنی یہ وضع نہیں تھی مگر اے زخم ہنر

    کیا خبر تھی ترا انکار بھی کرنا ہو گا

    وقت گزرے چلا جاتا ہے بس اپنی دھن میں

    اک صدا آئے گی اور اس کو ٹھہرنا ہو گا

    دل کی جانب چلا آتا ہے جو دریائے فراق

    ہو نہ ہو آج اسے یاں سے گزرنا ہو گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے