احساس کی سولی ہے ہر اک راہ گزر میں
احساس کی سولی ہے ہر اک راہ گزر میں
میں وقت کا عیسیٰ ہوں صلیبوں کے نگر میں
درکار ہے آرام بھی کچھ دیر سفر میں
کچھ دیر ٹھہر جاؤ مرے دل کے نگر میں
پہرہ تری یادوں کا ہے دروازے پہ دل کے
مدت سے کوئی یوں بھی نہ آیا مرے گھر میں
کچھ دن سے مرے دوست نہ جانے تو کہاں ہے
ڈھونڈا ہے تجھے میں نے ہر اک راہ گزر میں
چلنا ہے تو یہ سوچ لو آئیں گے کئی موڑ
چلنا ہے چلو تم مری یادوں کے سفر میں
جانا ہے چلے جاؤ ضیاؔ پر یہ سمجھ لو
ملتے ہیں بہت موڑ محبت کی ڈگر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.