Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک بے نام جزیرے کے مکیں ہیں ہم لوگ

مظہر حسین سید

ایک بے نام جزیرے کے مکیں ہیں ہم لوگ

مظہر حسین سید

MORE BYمظہر حسین سید

    ایک بے نام جزیرے کے مکیں ہیں ہم لوگ

    ایسے موجود ہیں جیسے کہ نہیں ہیں ہم لوگ

    ہم کو تہذیب و تمدن میں کہاں ڈھونڈتے ہو

    عہد وحشت ہے میاں جس کے قریں ہیں ہم لوگ

    پر یہ ترتیب ذرا رد و بدل چاہتی ہے

    آسماں تم ہو ابھی اور زمیں ہیں ہم لوگ

    دین اگر ظلمت و وحشت ہے تو ہم مانتے ہیں

    صاحب دین ہو تم دشمن دیں ہیں ہم لوگ

    بس یہی حق کی گواہی کے لیے کافی ہے

    جس جگہ تیرا نشانہ ہے وہیں ہیں ہم لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے