ایک بے نام جزیرے کے مکیں ہیں ہم لوگ
ایک بے نام جزیرے کے مکیں ہیں ہم لوگ
ایسے موجود ہیں جیسے کہ نہیں ہیں ہم لوگ
ہم کو تہذیب و تمدن میں کہاں ڈھونڈتے ہو
عہد وحشت ہے میاں جس کے قریں ہیں ہم لوگ
پر یہ ترتیب ذرا رد و بدل چاہتی ہے
آسماں تم ہو ابھی اور زمیں ہیں ہم لوگ
دین اگر ظلمت و وحشت ہے تو ہم مانتے ہیں
صاحب دین ہو تم دشمن دیں ہیں ہم لوگ
بس یہی حق کی گواہی کے لیے کافی ہے
جس جگہ تیرا نشانہ ہے وہیں ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.