Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک دن ہنس کر بول اٹھی یوں میرے پاؤں تلے کی مٹی

کنول ڈی۔راج

ایک دن ہنس کر بول اٹھی یوں میرے پاؤں تلے کی مٹی

کنول ڈی۔راج

MORE BYکنول ڈی۔راج

    ایک دن ہنس کر بول اٹھی یوں میرے پاؤں تلے کی مٹی

    میں بھی اک دن تم جیسی تھی چنچل چلتی پھرتی مٹی

    یہ مدماتے ہنستے چہرے یہ چنچل کجراری آنکھیں

    آنکھ مچولی کھیل رہی ہے کیا جانے کس کس کی مٹی

    ہنستے گاتے گیت خوشی کے یہ ساغر یہ مے کے پیالے

    ان کے پیچھے جھانک رہی ہے دیکھو رنگ برنگی مٹی

    آئے گا کس کام تکبر چھوڑو یہ بیکار کی باتیں

    مٹی تو پھر مٹی ٹھہری کیا کالی کیا گوری مٹی

    ناحق سن کر جھوم رہے ہو پیار محبت کے افسانے

    ان پر جم کر رہ جائے گی اک دن اچھی خاصی مٹی

    دل پر ٹھیس لگانے والو ٹوٹ گیا تو پچھتاؤ گے

    آنسو بن کر بہہ جائے گی ان آنکھوں کی گیلی مٹی

    جب پت جھڑ کا ظالم گلچیں پھول کنولؔ کا لے جائے گا

    برسوں اس کو یاد کرے گی اس گلشن کی سوندھی مٹی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے