ایک غم ہی تو یار ہے اپنا
ایک غم ہی تو یار ہے اپنا
دل جو ان پر نثار ہے اپنا
ہم تو کب کے ہی مر گئے یارو
کس کو اب انتظار ہے اپنا
میرے زخموں کو جو کریدتا ہے
بس وہی ایک یار ہے اپنا
ساری دنیا تمہاری رکھ لو تم
صرف پروردگار ہے اپنا
ہم نے رکھا ہے جینے کے قابل
زندگی پر ادھار ہے اپنا
تیرے جانے کے بعد دل اب تو
ایک اجڑا دیار ہے اپنا
ہوش مندوں میں تم رہے یارو
اہل دل میں شمار ہے اپنا
مر بھی جاؤں تو ان کو کیا مطلب
ایک طرفہ ہی پیار ہے اپنا
- کتاب : آہٹ دیوان عزیز (Pg. 69)
- Author : ارشاد عزیز
- مطبع : مرکزی پبلیکیشنز،نئی دہلی (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.