Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مرکز پہ مرا ذوق تماشا نہ رہا

باسط بھوپالی

ایک مرکز پہ مرا ذوق تماشا نہ رہا

باسط بھوپالی

MORE BYباسط بھوپالی

    ایک مرکز پہ مرا ذوق تماشا نہ رہا

    ابھی پردہ نہ رہا تھا ابھی جلوہ نہ رہا

    جو دکھائے مری غفلت نے دکھائے منظر

    جب کھلی آنکھ تو پھر کوئی تماشا نہ رہا

    ہائے یہ جوش وفا ذوق وفا کیف وفا

    اس طرح ان کا ہوا میں کہ خود اپنا نہ رہا

    یوں تو کہنے کو بظاہر جو مری حالت ہو

    دل کی دنیا کا حقیقت میں وہ نقشا نہ رہا

    کچھ نگاہ کرم آمیز نے روکا دل کو

    کچھ مجھے حوصلۂ عرض تمنا نہ رہا

    کیوں ہے دنیا کو مری فکر جو ان کے غم میں

    غم کی دنیا نہ رہی یا غم دنیا نہ رہا

    محو تھی آنکھ ترے جلوۂ رنگیں میں مگر

    نگۂ دل کو یہ پردہ بھی گوارا نہ رہا

    اب اسی جلوۂ بے جلوہ کی ہے دل کو تلاش

    کبھی پنہاں نہ رہا جو کبھی پیدا نہ رہا

    اے خدا ان کے لئے اور زمیں پیدا کر

    یہ جہاں قابل ارباب تمنا نہ رہا

    روح کو غرق کیا دل کو ڈبویا باسطؔ

    ایک رخ پر کبھی سیلاب تمنا نہ رہا

    مأخذ:

    کاروان غزل (Pg. 25)

    • مصنف: باسط بھوپالی
      • ناشر: باسط پبلیکیشنز کمیٹی، بھوپال
      • سن اشاعت: 1962

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے