ایک مصری کی میٹھی ڈلی یاد ہے
ایک مصری کی میٹھی ڈلی یاد ہے
اس کلی کے ہی جیسی کلی یاد ہے
نقش اب ٹھیک سے ہے ابھرتا نہیں
آنکھ کیول وہ آدھی کھلی یاد ہے
اس سے گزرے ہوئے ایک عرصہ ہوا
پر وہ سنکری سی چھوٹی گلی یاد ہے
دھمکیاں خوب دیں پھبتیاں بھی کسیں
دنیا والوں کی وہ بزدلی یاد ہے
جب کسی نے کہا دھیان اپنا رکھو
تب کمی تیری کتنی کھلی یاد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.