Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مدت سے مسکرایا نہیں

شاہین بھٹی

ایک مدت سے مسکرایا نہیں

شاہین بھٹی

MORE BYشاہین بھٹی

    ایک مدت سے مسکرایا نہیں

    دل نے تازہ فریب کھایا نہیں

    ان کو پانے کا خواب دیکھا تھا

    تب سے اپنا پتہ بھی پایا نہیں

    بزم ہستی سجی رہی لیکن

    جس کا تھا انتظار آیا نہیں

    سر پہ گرتے رہے پہاڑ مگر

    میرے جذبوں نے سر جھکایا نہیں

    فخر آدم نہ ہو سکا جس نے

    خاک ہو کر عروج پایا نہیں

    زندگی کی ہے شام ہونے کو

    دل نے پھر بھی اسے بھلایا نہیں

    عمر سچ کی سند نہیں ہوتی

    ابن مریم نے کیا دکھایا نہیں

    مجھ کو خود سے جو آشنا کر دے

    آئنہ اس ادا کا پایا نہیں

    وقت رہتا نہیں سدا یکساں

    کون سا گل خزاں نے کھایا نہیں

    بیٹھ رہنا محال کر کے کہا

    ہم نے محفل سے تو اٹھایا نہیں

    دھندلے دھندلے تھے منزلوں کے نشاں

    پھر بھی راہوں میں ڈگمگایا نہیں

    جن میں اڑتا تھا خواب شاہیںؔ کا

    ان فضاؤں نے آزمایا نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے