Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک مدت سے طلب گار ہوں کن کا ان کا

شیخ ظہور الدین حاتم

ایک مدت سے طلب گار ہوں کن کا ان کا

شیخ ظہور الدین حاتم

MORE BYشیخ ظہور الدین حاتم

    ایک مدت سے طلب گار ہوں کن کا ان کا

    تشنۂ حسرت دیدار ہوں کن کا ان کا

    جان کو بیچ کے یہ نقد دل اب لایا ہوں

    سب سے پہلے میں خریدار ہوں کن کا ان کا

    امتداد اس مرے بیمار کا مت پوچھ طبیب

    روز میثاق سے بیمار ہوں کن کا ان کا

    مخلصی قید سے مشکل ہے مجھے تا دم مرگ

    دام الفت میں گرفتار ہوں کن کا ان کا

    بود و باش اپنا بتاؤں میں تمہیں کیا یارو

    ساکن سایۂ دار ہوں کن کا ان کا

    ہے بجا فخر کروں اپنی اگر تالا پر

    کفش برداروں کا سردار ہوں کن کا ان کا

    گالیاں تجھ کو جو دیتے ہیں یہ حاتمؔ ہیں کون

    کچھ نہ پوچھو میں گنہ گار ہوں کن کا ان کا

    تو سزا وار سزا کس کا ہوا ہے حاتمؔ

    صاحب من میں گنہ گار ہوں کن کا ان کا

    مأخذ:

    Diwan-e-Zaada (Pg. 114)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے