ایک مدت سے اسے ہم نے جدا رکھا ہے
ایک مدت سے اسے ہم نے جدا رکھا ہے
یہ الگ بات ہے یادوں میں بسا رکھا ہے
ہے خلا چاروں طرف اس کے تو ہم کیوں نہ کہیں
کس نے اس دھرتی کو کاندھوں پہ اٹھا رکھا ہے
جو سدا ساتھ رہے اور دکھائی بھی نہ دے
نام اس کا تو زمانے نے خدا رکھا ہے
مرے چہرے پہ اجالا ہے تو حیراں کیوں ہے
ہم نے سپنے میں بھی ایک چاند چھپا رکھا ہے
جو طلب چاندنی راتوں میں بھٹکتی ہی رہی
اب اسے دھوپ کی چادر میں سلا رکھا ہے
- کتاب : Khushboo Rang Sada ke Sang (Pg. 87)
- Author : Preem Bhandari
- مطبع : Westzone Culture Center Udaipur (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.