Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نظم

قیوم نظر

ایک نظم

قیوم نظر

MORE BYقیوم نظر

    رات کے خوابوں کا اک طرفہ سماں ہوتا ہے

    صبح کے گونجتے آوازے سے چونک اٹھتا ہوں

    سانس لیتا ہوں بہر کیف گماں ہوتا ہے

    انگلیاں پھیرتا ہوں اپنے بدن پر اب تو

    کارواں ہوش کا یادوں کا رواں ہوتا ہے

    یہ نیا دن ہے مگر وقت کہاں ٹھہرا ہے

    سامنے کھونٹی سے لٹکا ہے مرا گرم لباس

    جس پہ خود ساختہ پابندیوں کا پہرا ہے

    جن کے سائے میں ابھی مجھ کو رواں ہونا ہے

    میری تہذیب کا ہر زخم بہت گہرا ہے

    اور بھی جاگنے والے ہیں خیال آتے ہیں

    سوچتا ہوں مری صورت کہیں وہ بھی اٹھ کر

    درد سہتے ہیں کبھی درد کو سہلاتے ہیں

    جانے کس جرم کی پاداش میں یوں گھلتا ہوں

    لوگ تو ورنہ اسی بات پہ اتراتے ہیں

    دور بے دھیانی میں گھڑیال صدا دیتا ہے

    ذہن دل جسم ہر اک چیز چمک اٹھتی ہے

    مار کر کوڑے کوئی جیسے اٹھا دیتا ہے

    ڈر کے سب بھاگتے ہیں کھیتوں کو میدانوں کو

    وقت بھٹکے ہوؤں کو رہ پہ لگا دیتا ہے

    لہلہاتے ہوئے گندم کے سجیلے پودو

    مسکراتے ہوئے کھیتوں کے محافظ پیڑو

    جھومتی ٹہنیوں کو وجد میں لاتے پتو

    مجھ کو قدرت دو کہ میں تم کو سراہوں چاہوں

    شہر کے سحر کو توڑوں تمہیں پالوں دیکھوں

    مأخذ :
    • کتاب : sheerazah (Pg. 72)
    • Author : makhmoor saeedi,Parem Gopal Mittal
    • مطبع : P -K Publication 3072 Partap stareet gola Market -Daryaganj delhi-6 (1973)
    • اشاعت : 1973

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے