Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک قدم خشکی پر ہے اور دوسرا پانی میں

جمال احسانی

ایک قدم خشکی پر ہے اور دوسرا پانی میں

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    ایک قدم خشکی پر ہے اور دوسرا پانی میں

    ساری عمر بسر کر دی ہے نقل مکانی میں

    آنسو بہتے ہیں اور دل یہ سوچ کے ڈرتا ہے

    آنکھ کہیں کوئی بات نہ کہہ دے اس سے روانی میں

    راہ میں سارے چراغ اسی کے دم سے روشن ہیں

    جو پیماں ہوا سے باندھا تھا نادانی میں

    سارے ساحل سارے ساگر اس کی ہیں میراث

    جس کے پاؤں زمیں پر ٹھہریں بہتے پانی میں

    دو جیون تاراج ہوئے تب پوری ہوئی بات

    کیسا پھول کھلا ہے اور کیسی ویرانی میں

    جب اسے دیکھو آنکھ اور دل کو ساتھ ملا لینا

    اک آئینہ کم پڑ جائے گا حیرانی میں

    مأخذ:

    اکیلے پن کی انتہا (Pg. 31)

    • مصنف: جمال احسانی
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے