Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فیض معمور فضاؤں سے لپٹ کر رو لیں

تہنیت النسا بیگم تہنیت

فیض معمور فضاؤں سے لپٹ کر رو لیں

تہنیت النسا بیگم تہنیت

MORE BYتہنیت النسا بیگم تہنیت

    فیض معمور فضاؤں سے لپٹ کر رو لیں

    پھر مدینے کی ہواؤں سے لپٹ کر رو لیں

    وقت رخصت دل مضطر کی تمنا تھی یہی

    آپ کے در کے گداؤں سے لپٹ کر رو لیں

    ابر چھایا ہے ہوائیں ہیں مدینے سے ہیں دور

    جی تڑپتا ہے گھٹاؤں سے لپٹ کر رو لیں

    حشر میں ان کے سبب وہ متوجہ ہوں گے

    کیوں نہ ہم اپنی خطاؤں سے لپٹ کر رو لیں

    ہم سے بہتر ہیں کہ ان تک یہ پہنچ جاتی ہیں

    انہی خوش بخت دعاؤں سے لپٹ کر رو لیں

    کربلا ہی کے تصور سے یہ آتا ہے خیال

    دہر کی ساری بلاؤں سے لپٹ کر رو لیں

    قدرداں ان کے ہیں جب وہ شہہ خوبان جہاں

    تہنیتؔ اپنی وفاؤں سے لپٹ کر رو لیں

    مأخذ:

    ذکر و فکر (Pg. 109)

    • مصنف: تہنیت النسا بیگم تہنیت
      • ناشر: سب رس کتاب گھر، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1955

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے