فلک خاموش ہے بادل گھنیرے بات کرتے ہیں
فلک خاموش ہے بادل گھنیرے بات کرتے ہیں
اندھیرا بیت جائے تو سویرے بات کرتے ہیں
ہوائیں لے ہی جاتی ہیں نئے موسم کے پنچھی کو
پرندے بھول جاتے ہیں بسیرے بات کرتے ہیں
فضاؤں میں ابھر کر پھر وہی تصویر بنتی ہے
خیالوں سے لپٹ کر جب چتیرے بات کرتے ہیں
مرے حق میں مری خاطر خموشی چیخ اٹھتی ہے
مرے کمرے میں جب اکثر اندھیرے بات کرتے ہیں
محبت میں دوانے چار پل میں خاک ہوتے ہیں
خدایا عمر بھر کو سات پھیرے بات کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.