Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئی

کاشف شکیل

فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئی

کاشف شکیل

MORE BYکاشف شکیل

    فلک کی چیز زمیں پر اتار لائی گئی

    یہ عشق کیا تھا کہ جس میں انا گنوائی گئی

    ہزار جنموں کا بندھن کہا تھا اس نے جسے

    یہ دوستی تو فقط دو قدم نبھائی گئی

    ترے لبوں سے چھلکتی رہی شراب مگر

    ہم ایسے تشنہ لبوں کو نہیں پلائی گئی

    نہ خوش ادا ہی تھی وہ اور نہ دل ربا تھی مگر

    ہماری ضد تھی سو ضد میں ہی وہ پٹائی گئی

    میں سنگ دل تو نہیں ہوں کہ نقش دائم ہو

    تمہاری یاد تو اب ہو گئی ہے آئی گئی

    سہیلیاں تھیں بضد اور انہیں تھا پاس حیا

    ہمارے نام کی مہندی نہیں دکھائی گئی

    مرا وجود تھا عریاں بدن کے پیکر میں

    حجاب کے لیے تیری قبا سلائی گئی

    تمہارے ساتھ مری نیند نے بھی ہجرت کی

    اگرچہ نیند کی گولی بہت کھلائی گئی

    اب التفات کی امید مت رکھو کاشفؔ

    نکاح کیا ہوا برسوں کی آشنائی گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے