فلک پر جلتا بجھتا اک ستارہ تھا وہ میں تھا
فلک پر جلتا بجھتا اک ستارہ تھا وہ میں تھا
امید و یاس کا جو شخص مارا تھا وہ میں تھا
ہمیشہ جیت کر تم سے جو ہارا تھا وہ میں تھا
وفا کا جس کے حصے میں خسارہ تھا وہ میں تھا
انا کے شہر میں جشن بلندی تھا وہ تم تھے
وہیں اک سمت ماتم کا نظارہ تھا وہ میں تھا
مجھے اب یوں نہ دیکھو میں امانت ہوں کسی کی
محبت کے دنوں میں جو تمہارا تھا وہ میں تھا
خوشی میں جو ترے ہم راہ تھا وہ تھا زمانہ
غموں کے دور میں جس کا سہارا تھا وہ میں تھا
وہ کوئی اور تھا تم بڑھ رہے تھے جس کی جانب
وہ جس نے رو کے پیچھے سے پکارا تھا وہ میں تھا
چلا تھا جب وہ میلے میں پکڑ کر ہاتھ میرا
فضا میں سب سے اونچا جو غبارہ تھا وہ میں تھا
جوانی میں بہاروں پر ترا قبضہ تھا اخلاقؔ
مگر دل پر ترے جس کا اجارہ تھا وہ میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.