فنا کے راستے پر گامزن ہیں ہم مرے ہمدم
فنا کے راستے پر گامزن ہیں ہم مرے ہمدم
سنبھل کر پاؤں رکھیں اب ہے شام غم مرے ہمدم
اندھیرے میں نکلنا ہے تلاش نور میں تجھ کو
کبھی لو ہو نہ تیرے درد کی مدھم میرے ہمدم
گزرتی جا رہی ہے عمر ساری فکر دنیا میں
کبھی ہو فکر فردا میں نگہ پر نم مرے ہمدم
ریا کی حکمرانی ہر طرف ہے تو بھی اب دکھلا
یہاں اخلاص کی شمشیر کا دم خم مرے ہمدم
چراغ علم و فن تیرا اگر روشن رہے یوں ہی
نہ ہوگا جلوۂ فکر و نظر بھی کم مرے ہمدم
ہوا باطل کی پھر اب سنسناتی ہے زمانے میں
ہراساں کیوں ہے تو رکھ کر یقیں محکم مرے ہمدم
تری یادوں کا پرچم جب بھی لہراتا ہے آنکھوں میں
تری قربت بھلا دیتی ہے حال غم مرے ہمدم
مأخذ:
درد کا سفر (Pg. 82)
- مصنف: محمد سالم
-
- ناشر: شاہینہ امام
- سن اشاعت: 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.