Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فقیہ شہر کا لہجہ ہے پر جلال بہت

ناصر بشیر

فقیہ شہر کا لہجہ ہے پر جلال بہت

ناصر بشیر

MORE BYناصر بشیر

    فقیہ شہر کا لہجہ ہے پر جلال بہت

    تبھی تو شہر میں پھیلا ہے اشتعال بہت

    وہ ایک شخص کہ محروم شانۂ و سر ہے

    اسے ہے جبہ و دستار کا خیال بہت

    وہ پہلے آگ لگاتا ہے پھر بجھاتا ہے

    اسے ہے شعبدہ بازی میں بھی کمال بہت

    امیر شہر کی ساری تجوریاں خالی

    گدائے شہر کے کشکول میں ہے مال بہت

    محافظوں کی ضرورت تمہارے جیسوں کو

    ہمارے جیسوں کو اپنے بدن کی ڈھال بہت

    کہاں سے سیکھ کے آئے ہو گفتگو کا ہنر

    اٹھا رہے ہو سر بزم تم سوال بہت

    اسی کے ہاتھ پہ بیعت اسی سے عہد وفا

    تمہیں یزید کا جس پر تھا احتمال بہت

    فضا میں اڑتے پرندوں کو بھی نہیں معلوم

    کہ باغباں نے بچھائے ہیں اب کے جال بہت

    جو ہو رہا ہے تماشا وہی دکھاتا ہے

    کلام ہوتا ہے ناصرؔ کا حسب حال بہت

    مأخذ :
    • کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 119)
    • Author : Shakeelsarosh
    • مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے