aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فراہم جس قدر عشرت کے ساماں ہوتے جاتے ہیں

بسمل سعیدی

فراہم جس قدر عشرت کے ساماں ہوتے جاتے ہیں

بسمل سعیدی

MORE BYبسمل سعیدی

    فراہم جس قدر عشرت کے ساماں ہوتے جاتے ہیں

    سکون روح سے محروم انساں ہوتے جاتے ہیں

    کبھی طرز تغافل تھے یہی انداز محبوبی

    جو اب صرف نوازش ہائے پنہاں ہوتے جاتے ہیں

    شباب و حسن روز افزوں کا ان کے کچھ یہ عالم ہے

    کہ ہم شرمندۂ شوق فراواں ہوتے جاتے ہیں

    ابھی جامے مئے رنگیں لب لعلیں تک آیا ہے

    مگر آنکھوں میں میخانے سے غلطاں ہوتے جاتے ہیں

    فضائے خلد پر جیسے گھٹائیں چھائی جاتی ہوں

    رخ گل رنگ پر گیسو پریشاں ہوتے جاتے ہیں

    نفس کی آمد و شد کا یہ عالم ہے جدائی میں

    کہ نشتر جیسے پیوست رگ جاں ہوتے جاتے ہیں

    تعالیٰ اللہ فیض باغباں بسملؔ تعالیٰ اللہ

    خس و خاشاک گلشن گل بہ داماں ہوتے جاتے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 59)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے