Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرد کو عصر کی رفتار لیے پھرتی ہے

سید حامد

فرد کو عصر کی رفتار لیے پھرتی ہے

سید حامد

MORE BYسید حامد

    فرد کو عصر کی رفتار لیے پھرتی ہے

    جنس کو گرمئ بازار لیے پھرتی ہے

    پر پرواز سے انکار نہیں ہے لیکن

    کیجیئے غور تو منقار لیے پھرتی ہے

    اس کی قسمت میں رسائی نہ سہی عاشق کو

    حسرت لذت اظہار لیے پھرتی ہے

    طالب علم کو ادراک فضیلت کے بجائے

    خواہش طرہ و دستار لیے پھرتی ہے

    دونوں ٹانگوں کا اشارہ ہے کہ گردش ہم کو

    ہر طرف صورت پرکار لیے پھرتی ہے

    ایک لمحہ کے لیے بھی نہیں ملتا ہے سکوں

    گردش گنبد دوار لیے پھرتی ہے

    ہتھکڑی جیسے لگاتے ہیں اسیروں کو وہ زلف

    کر کے حلقے میں گرفتار لیے پھرتی ہے

    طوف میں فرط طرب سے ہے زمیں چرخ زناں

    سایۂ گیسو و رخسار لیے پھرتی ہے

    جسم کے بوجھ کو آغاز سے انجام تلک

    گرچہ ہے روح گراں بار لیے پھرتی ہے

    اس کو ٹھہرائے ہوئے قصر بقا کی بنیاد

    زندگی سانس کا اک تار لیے پھرتی ہے

    مأخذ:

    Lamhaat (Pg. 41)

    • مصنف: سید حامد
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: تاج کمپنی، دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے