Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریاد اور تجھ کو ستم گر کہے بغیر

شوق قدوائی

فریاد اور تجھ کو ستم گر کہے بغیر

شوق قدوائی

MORE BYشوق قدوائی

    فریاد اور تجھ کو ستم گر کہے بغیر

    مانوں نہ حشر میں ترے منہ پر کہے بغیر

    دیکھو یہ رنگ رخ کا شگوفہ کہ میرا عشق

    ظاہر ہوا ہے کہنے سے بڑھ کر کہے بغیر

    منہ دیکھتا ہی رہ گیا کہنے کو جب گیا

    پلٹا میں حالت دل مضطر کہے بغیر

    پکڑو مری زبان تو صورت سے ہوشیار

    کھولے گی راز یہ سر محشر کہے بغیر

    ہکلا کے آج میں نے کہا اس سے اپنا شوق

    تسکین دل ہوئی نہ مکرر کہے بغیر

    سننے کو تم کہو تو مرے دل کی ایک بات

    برسوں سے پھر رہی ہے زباں پر کہے بغیر

    کرتا ہے ہر سوال یہ حجت کی مشق وہ

    کوئی جواب ہی نہیں کیوں کر کہے بغیر

    معشوق ہی تو کتنا ہی بد تر ہوا اس کا جور

    بنتی نہیں ہے بات ہی بہتر کہے بغیر

    مانا کہ دل شکن تھیں سر بزم پھبتیاں

    لیکن نہ رہ سکا کوئی مجھ پر کہے بغیر

    میں یہ سمجھ گیا کہ وہ گھر میں نہیں ہے آج

    درباں نے خود ہی کھول دیا دریا کہے بغیر

    کیا کیا کہے ہیں شعر حسینوں کے وصف میں

    کیا شوقؔ ہو گیا ہے سخنور کہے بغیر

    مأخذ:

    Faizaan-e-shauq (Pg. B-74 E-104)

    • مصنف: شوق قدوائی
      • اشاعت: 1928
      • ناشر: مقبول المطابع، گونڈہ
      • سن اشاعت: 1928

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے