Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فریاد بھی میں کر نہ سکا بے خبری سے

حبیب موسوی

فریاد بھی میں کر نہ سکا بے خبری سے

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    فریاد بھی میں کر نہ سکا بے خبری سے

    دل کھینچ لیا اس نے کمند نظری سے

    اس بت کو کیا رام نہ سوز جگری سے

    نالے مرے بدنام ہوئے بے اثری سے

    کب دل پہ اثر کرتا ہے ظالم کا تملق

    ملتے ہیں کہیں زخم جگر بخیہ گری سے

    ہے سایہ فگن تازہ نہال چمن حسن

    نسبت مرے دل کو ہے عقیق شجری سے

    اڑ جاتے تیرے ہوش مرے نغموں سے بلبل

    کر شکر کہ مجبور ہوں بے بال و پری سے

    ہر لطف سے خالی ہے فروغ دم پیری

    روشن ہوا یہ نور چراغ سحری سے

    دامن کی کلی باد صبا کھول سکے کب

    ساتر نہیں ڈرتے ہیں کبھی پردہ دری سے

    الفت کا شجر سرو قدوں کی ہے ہری شاخ

    عشاق کو باور ہوا یہ بے ثمری سے

    کہتے ہیں وہ سن کر خبر رحلت عشاق

    جلدی گیا کہنا تھا ہمیں کچھ سفری سے

    ہوں لاکھ خطر کوچۂ دلبر نہ چھٹے گا

    اٹھ سکتی ہے ذلت بھی کہیں مرد جری سے

    نفرت نہیں لازم تجھے ظالم عوض رحم

    بیٹھا ہوں میں دل کھو کے تری حیلہ گری سے

    عامل کریں اک بار اگر بند تو میکش

    خالی کریں سو مرتبہ شیشہ کو پری سے

    کر دیتے ہیں یوں ہرزہ درا کو کملا بند

    لب زخم کے جس طرح ملیں بخیہ گری سے

    اغیار ہوے کب مری ناکامی کا باعث

    محرومیاں پیدا ہوئیں آشفتہ سری سے

    کر غیر کو اپنا کہ مرادوں کا نشاں دے

    بے کار وہ پیکاں ہے جدا ہو جو سری سے

    اعمال حبیبؔ جگر افگار کی کشتی

    ساحل پہ پہنچ جائے گی اشکوں کی تری سے

    مأخذ:

    Deewan-e-habeeb (Pg. ebook-324 page-309)

    • مصنف: حبیب موسوی
      • ناشر: افق مطبع شمشی, حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1900

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے