فریاد نہیں اشک نہیں آہ نہیں ہے
فریاد نہیں اشک نہیں آہ نہیں ہے
اے عشق ترا کوئی ہوا خواہ نہیں ہے
گو درد تمنا کو بڑھاتا ہے ترا ذکر
دل پھر بھی ترے نام سے آگاہ نہیں ہے
اے حسن یقیں دیر و حرم کی ہے فضا تنگ
اس در سے پلٹنے کی کوئی راہ نہیں ہے
یہ کس نے اڑائی کہ مجھے عشق ہے تم سے
ہاں تم کو یقیں آئے تو افواہ نہیں ہے
آسائش تن روح کا آزار ہے قیصرؔ
دنیا میں غم عشق سے تنخواہ نہیں ہے
مأخذ:
خط غبار (Pg. 55)
- مصنف: قیصر حیدری دہلوی
-
- ناشر: آل انڈیا میر اکیڈمی، لکھنؤ
- سن اشاعت: 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.