Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرش مقتل کو سجاؤ چاہ سے ارمان سے

وجاہت علی سندیلوی

فرش مقتل کو سجاؤ چاہ سے ارمان سے

وجاہت علی سندیلوی

MORE BYوجاہت علی سندیلوی

    فرش مقتل کو سجاؤ چاہ سے ارمان سے

    رقص کرنے آئے ہیں ہم اک نئے عنوان سے

    دل ہے روشن زندگی کے اک نئے عرفان سے

    اپنا رشتہ کٹ چکا ہے کفر سے ایمان سے

    تنگ دامانی سے اپنی شرم آئے خود ہمیں

    درد کا رشتہ جو توڑیں ہم کسی انسان سے

    موت ہے کمزور کی ارزاں ہمیشہ کی طرح

    قہرمانی ہے وہی گو دوسرے عنوان سے

    خون کی ہر بوند مانگے خوں بہا مقتل میں آج

    کام اب بنتا نہیں ہے وعدہ و پیمان سے

    جگمگاتے دیکھ لے پھر حریت کے بام و در

    بعد میرے یہ رہے تھے کچھ دنوں ویران سے

    امن ہو انصاف ہو اور ہو محبت کی فضا

    ایک دنیا ہم بنائیں اک نئے عنوان سے

    آب و گل سے دیدۂ بے دار پیدا کر دیا

    ہم بھی چھوٹے زندگی کے اک بڑے احسان سے

    رقص مجنوں تیشۂ فرہاد سے آباد تھے

    دشت و صحرا اب تو لگتے ہیں بڑے سنسان سے

    جن کے ہاتھوں شہر سارا آگ کا طوفان ہے

    بزم میں بیٹھے ہیں کیسے وہ بنے انجان سے

    مأخذ:

    روشنی (Pg. 147)

    • مصنف: وجاہت علی سندیلوی
      • ناشر: وجاہت علی سندیلوی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے