Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرش سے عرش پہ آواز لگائی میں نے

عمود ابرار احمد

فرش سے عرش پہ آواز لگائی میں نے

عمود ابرار احمد

MORE BYعمود ابرار احمد

    فرش سے عرش پہ آواز لگائی میں نے

    داستاں درد کی ہر گام سنائی میں نے

    خامشی درد کے عنوان سے تحریر ہوئی

    زیست کو دار و رسن تک دی رسائی میں نے

    تیز بارش سے در و بام مہک اٹھے تھے

    حالت عشق میں جب دھوم مچائی میں نے

    میں نے قرطاس پہ ہر زخم سجایا اور پھر

    جاگتی آنکھوں کی تصویر بنائی میں نے

    کیا ستم ہے کہ ترے بعد جو تکلیف ہوئی

    اس کی روداد کسی کو نہ سنائی میں نے

    دیکھ کر آپ کو اس خواب نگر میں شب بھر

    اپنی سوئی ہوئی تقدیر جگائی میں نے

    کیا بتاؤں میں زمانے کی تباہی کا سبب

    بس ترے نام پہ لکھ دی ہے خدائی میں نے

    زندگی کار محبت کے علاوہ نہیں کچھ

    اپنی ہر سانس میں یہ بات سمائی میں نے

    روح سی پھونک گیا جسم کے اندر وہ عمودؔ

    گیلی مٹی پہ عجب شکل دکھائی میں نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے