فصل گل کچھ بھی نہیں باد صبا کچھ بھی نہیں
فصل گل کچھ بھی نہیں باد صبا کچھ بھی نہیں
تیری محفل ہو تو جنت کی فضا کچھ بھی نہیں
جان و دل کر دیے ہم نے تری راہوں میں نثار
اور ہمارے لیے تہمت کے سوا کچھ بھی نہیں
پکڑے جائیں گے ہمیں حشر میں بے جرم و قصور
اور گناہ گار کو دنیا میں سزا کچھ بھی نہیں
ان کے دل پر مرا احساس ستم بھی ہے گراں
غیر کی شعلہ بیانی کا گلا کچھ بھی نہیں
جام جم ہو کہیں گردش میں مگر پھر بھی حیاتؔ
چشم ساقی سے نہ چھلکے تو مزا کچھ بھی نہیں
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 768)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.