Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصل گل میں بھی وہی دور خزاں ہے اب کے

علی عباس امید

فصل گل میں بھی وہی دور خزاں ہے اب کے

علی عباس امید

MORE BYعلی عباس امید

    فصل گل میں بھی وہی دور خزاں ہے اب کے

    کیسا غم وقت کے چہرے سے عیاں ہے اب کے

    مشعلیں ہیں نہ دھواں ہے نہ صدائے ناقوس

    کیا خبر قافلۂ درد کہاں ہے اب کے

    زندگی وقت کے در تک جسے لے آئی تھی

    دھندلا دھندلا اسی انساں کا نشاں ہے اب کے

    چارہ گر رحم نہ کر اس کی ضرورت کیا ہے

    میرا ہر زخم مرے دل کی زباں ہے اب کے

    لالہ زاروں سے تو گل رنگ لپٹ آتی تھی

    دل کے ویرانے میں ہر سمت دھواں ہے اب کے

    مجھ پہ وہ سانحہ گزرا ہے اسیران قفس

    اپنے سائے سے بھی وحشت کا گماں ہے اب کے

    سر بہ زانو تھیں تمنائیں نہ جانے کب سے

    چشم امیدؔ بھی خوں نابہ فشاں ہے اب کے

    مأخذ:

    لب گویا (Pg. 179)

    • مصنف: علی عباس امید
      • ناشر: کل ہند حلقۂ ادب، غازی پور
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے