aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصل گل میں ہے ارادہ سوئے صحرا اپنا

آغا حجو شرف

فصل گل میں ہے ارادہ سوئے صحرا اپنا

آغا حجو شرف

MORE BYآغا حجو شرف

    فصل گل میں ہے ارادہ سوئے صحرا اپنا

    رنگ کیا دیکھیے دکھلاتا ہے سودا اپنا

    عشق میں ہم جو مٹاتے ہیں کسی کو کیا کام

    جان اپنی ہے دل اپنا ہے کلیجہ اپنا

    آہ ہم کرتے ہیں اے یار کے محفل والو

    دونوں ہاتھوں سے جگر تھام لو اپنا اپنا

    پوچھتے کیا ہو جدائی میں جو گزری گزری

    تم کو معلوم ہے سب حال کہیں کیا اپنا

    کوئی مشتاق رہا جلوہ کسی نے دیکھا

    اس کو کیا کیجئے مقسوم ہے اپنا اپنا

    زندگی شرط ہے کیا درد جگر سے ہوگا

    اپنے حق میں تو دم اپنا ہے مسیحا اپنا

    کام آیا عمل نیک مرا تربت میں

    للہ الحمد کہ اک دوست تو نکلا اپنا

    پوچھتے ہیں جو کوئی نام مرا لیتا ہے

    جانتے ہیں وہ مجھے عاشق شیدا اپنا

    نجد میں درد جگر قیس بیاں کرتا ہے

    خوب ہی روئے گی دل تھام کے لیلیٰ اپنا

    شہر سے بھاگتے ہیں دشت میں گھبراتے ہیں

    دل بہلتا ہی نہیں اب تو کسی جا اپنا

    ایڑیاں مجھ سے رگڑوائے گی مجنوں کی طرح

    نام رکھا ہے شب وصل نے لیلیٰ اپنا

    اے شرفؔ خیر تو ہے حال ہے کیوں سکتے کا

    آئنہ لے کے ذرا دیکھو تو چہرا اپنا

    مأخذ:

    Deewan-e-Sharf(Rekhta Website) (Pg. 23)

    • مصنف: آغا حجو شرف
      • ناشر: مطبع جعفری، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1875

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے