Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فضائے نم میں صداؤں کا شور ہو جائے

شمیم قاسمی

فضائے نم میں صداؤں کا شور ہو جائے

شمیم قاسمی

MORE BYشمیم قاسمی

    فضائے نم میں صداؤں کا شور ہو جائے

    وہ مسکرا دے ذرا سا تو بھور ہو جائے

    کبھی جو اتروں میں رقص سخن کے صحرا میں

    تو اپنا حال بھی مانند مور ہو جائے

    وہ مے کدے سے بھی نکلے تو پاکباز رہے

    میں اس کی آنکھوں سے پی لوں تو شور ہو جائے

    نظر میں پھول ہو کاغذ پہ ایک صحرا ہو

    تو یوں غزل کا کوئی اور چھور ہو جائے

    جو فعل اصل کو میں نظم کرنے بیٹھوں تو

    بدن سے لہر اٹھے پور پور ہو جائے

    ہر ایک رات وہی ڈش ہو ذائقہ بھی وہی

    تو پھر مزاج طرح دار بور ہو جائے

    یہ شامیانہ سخن کا قرار جاں ٹھہرا

    یہاں قیام کرے جو پٹور ہو جائے

    مراقبہ میں کوئی آگے چھم سے اترائے

    تو پھر فقیر کے دل میں بھی چور ہو جائے

    مگر یہ دل کہ کسی اور کا نہیں رکھتا

    دماغ کہتا ہے تو میری اور ہو جائے

    وہ اک بدن کہ جو سر چشمۂ تصور ہو

    تو پا برہنہ سفر میں بھی زور ہو جائے

    جو سن لے قاسمیؔ تیری غزل تو پتھر بھی

    مجال ہے کہ وہ اتنا کٹھور ہو جائے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    شمیم قاسمی

    شمیم قاسمی

    RECITATIONS

    شمیم قاسمی

    شمیم قاسمی,

    شمیم قاسمی

    فضائے نم میں صداؤں کا شور ہو جائے شمیم قاسمی

    مأخذ:

    pabarhana(poetry) (Pg. 33)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے