Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فدا اللہ کی خلقت پہ جس کا جسم و جاں ہوگا

دتا تریہ کیفی

فدا اللہ کی خلقت پہ جس کا جسم و جاں ہوگا

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    فدا اللہ کی خلقت پہ جس کا جسم و جاں ہوگا

    وہی افسانۂ ہستی کا میر داستاں ہوگا

    یقیں جس کا کلام قدس اجرالمحسنیں پر ہو

    نکو کاری کا اس کی قائل اک دن کل جہاں ہوگا

    حیات جاودانی پائے گا وہ عشق صادق میں

    جو عنقا کی طرح معدوم ہوگا بے نشاں ہوگا

    سفر راہ محبت کا چہل قدمی سمجھتے ہو

    ابھی دیکھو گے تم اک اک قدم پر ہفت خواں ہوگا

    ہمیں گلزار جنت ہے عزیزو باغ دل اپنا

    سمجھتے ہو کہ جاں پرور ہے صحن گلستاں ہوگا

    جو ایثار اور ہمدردی شعار اپنا بنا لو گے

    تو کانٹا بھی تمہیں رشک گل باغ جناں ہوگا

    یہ قصہ شمع و پروانے کا بس ماوشا تک ہے

    وہ ہو جائے گا بزم آرا تو پھر کوئی کہاں ہوگا

    ادائے فرض برحق پر کھپا دو دوستو جاں تک

    یہ وہ سودا ہے آخر کو نہیں جس میں زیاں ہوگا

    ازل سے واعظو کے قول دنیا سنتی آئی ہے

    عمل کا وقت بھی کوئی کبھی اے مہرباں ہوگا

    تغافل اور ستم کے بدلے ہے انداز دل داری

    سنبھل اے شوق بے پایاں ترا اب امتحاں ہوگا

    تہی دستان قسمت کو تو دم لینا قیامت ہے

    یہاں کچھ ہو گیا انصاف عاشق جو وہاں ہوگا

    نہ سمجھو کھیل اس کو بزم کیفیؔ میں وہ جادو ہے

    یہاں گر زاہد خشک آئے گا پیر مغاں ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے