Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فراق موسم کے آسماں میں اجاڑ تارے جڑے ہوئے ہیں

سیماب ظفر

فراق موسم کے آسماں میں اجاڑ تارے جڑے ہوئے ہیں

سیماب ظفر

MORE BYسیماب ظفر

    فراق موسم کے آسماں میں اجاڑ تارے جڑے ہوئے ہیں

    ندی کے دامن میں ہنسراجوں کے سرد لاشے گرے ہوئے ہیں

    چمکتے موسم کا رنگ پھیلا تھا جس سے آنکھیں دھنک ہوئی تھیں

    اور اب بصارت کی نرم مٹی میں تھور کانٹے اگے ہوئے ہیں

    ترے دریچے کے خواب دیکھے تھے رقص کرتے ہوئے دنوں میں

    یہ دن تو دیکھو جو آج نکلا ہے دست و پا سب کٹے ہوئے ہیں

    خمار کیسا تھا ہمرہی کا شمار گھڑیوں کا بھول بیٹھے

    ترے نگر کے فقیر اب تک اس ایک شب میں رکے ہوئے ہیں

    اسے عداوت تھی اس صبا سے جو میرے چہرے کو چھو گزرتی

    وہ اب نہیں ہے تو اپنے آنگن میں لو کے ڈیرے لگے ہوئے ہیں

    رہو گے تھامے یوں ہی یہ چوکھٹ اگرچہ اک بھی نظر نہ ڈالوں

    ہنساؤ مت گھر کو لوٹ جاؤ یہ راگ میرے سنے ہوئے ہیں

    کہاں رکے تھے وہ کیا شجر تھے کہ جن کے سائے میں ہم کھڑے تھے

    وہ دھوپ کیسی تھی جس کی بارش سے میرے صحرا ہرے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے