Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فتنے جو کئی شکل کرشمات اٹھے ہیں

شان الحق حقی

فتنے جو کئی شکل کرشمات اٹھے ہیں

شان الحق حقی

MORE BYشان الحق حقی

    فتنے جو کئی شکل کرشمات اٹھے ہیں

    کچھ دل میں انوکھے سے خیالات اٹھے ہیں

    محفل میں وہ جب بہر ملاقات اٹھے ہیں

    ہم راز سے کرتے ہوئے کچھ بات اٹھے ہیں

    آندھی تو ابھی صحن‌ چمن تک نہیں پہنچی

    اک جھونکے سے سوکھے ہوئے کچھ پات اٹھے ہیں

    ہر پھر کے وہی سامنے تھا پردۂ اوہام

    کہنے ہی کو آنکھوں سے حجابات اٹھے ہیں

    من مست ہیں اس طرح رواں نفس کے پیچھے

    سر کرنے کو گویا کہ مہمات اٹھے ہیں

    اے شیخ نہ یہ کفر نہ فتنہ ہے نہ شر ہے

    اک ہم بھی سنانے کو نئی بات اٹھے ہیں

    سیرابیٔ جاں دیکھ کہ ہم بزم سے اس کی

    آنکھوں میں بسائے ہوئے برسات اٹھے ہیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 104)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے