Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فغاں کے ساتھ ترے راحت قرار چلے

نظر حیدرآبادی

فغاں کے ساتھ ترے راحت قرار چلے

نظر حیدرآبادی

MORE BYنظر حیدرآبادی

    فغاں کے ساتھ ترے راحت قرار چلے

    نوا گران وفا ہمتوں کو ہار چلے

    یہ کیا کہ پھول کھلے اور زخم رسنے لگے

    ملے سکوں بھی اگر باد نوبہار چلے

    یہ ملتفت سی نگاہیں فروغ‌ جام کے ساتھ

    چلے یہ دور چلے اور بار بار چلے

    ہزار برہمیٔ زلف یار بھی دیکھی

    تجھے تو کاکل گیتی مگر سنوار چلے

    خیال و علم کا بھی مول تول ہوتا ہے

    ہمارے عہد میں کیا کیا نہ کاروبار چلے

    حیات ساتھ چلی کائنات ساتھ چلی

    عجیب شان سے کچھ لوگ سوئے دار چلے

    وہی تو تھے کبھی چشم و چراغ محفل غم

    جو بے قرار سے اٹھے جو اشک بار چلے

    تھکے تھکے سے قدم اور طویل راہ حیات

    مسافران عدم بوجھ سا اتار چلے

    زمین فیض ستارے لٹا رہی ہے نظرؔ

    یہ کیا کہ آپ یہاں سے بھی سوگوار چلے

    مأخذ:

    Ham Qalam Jild - 1, Shumara - 3 (Mahnama) (Pg. 40 (e)41)

      • اشاعت: November 1960
      • ناشر: طفیل احمد جمالی
      • سن اشاعت: 1960

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے