aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گاڑی کی کھڑکی سے دیکھا شب کو اس کا شہر

زاہد فارانی

گاڑی کی کھڑکی سے دیکھا شب کو اس کا شہر

زاہد فارانی

MORE BYزاہد فارانی

    گاڑی کی کھڑکی سے دیکھا شب کو اس کا شہر

    چاروں اور تھا کالا جنگل بیچ میں اجلا شہر

    یاد نہ آتا کیوں گاؤں میں ہم کو بھی لاہور

    لوگ سمندر پار نہ پائیں اس سے اچھا شہر

    سچ ہے ہر اک ملک خدا کا دیس ہے ہر انساں کا

    لیکن اپنا شہر ہے یارو آخر اپنا شہر

    خواب میں سن کر جاگ اٹھتا ہوں ان کی چیخ پکار

    اف وہ لڑتے مرتے باسی اف وہ جلتا شہر

    پوشیدہ ہیں دل میں اس کی یادوں کے طوفان

    دفن ہیں ایک کھنڈر کی تہہ میں کتنے زندہ شہر

    مجھ پر اک گھنگھور اداسی تجھ پر رنگ اور نور

    میرا چہرہ بن ہے پیار سے تیرا چہرہ شہر

    کل کی بات ہے اور تھکن سے اب تک چور ہوں میں

    اس لڑکی کا جسم تھا زاہدؔ اونچا‌ نیچا شہر

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 730)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے