Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غفلت چارہ گر کو کیا کہیے

مرزا حامد لکھنوی

غفلت چارہ گر کو کیا کہیے

مرزا حامد لکھنوی

MORE BYمرزا حامد لکھنوی

    غفلت چارہ گر کو کیا کہیے

    اور درد جگر کو کیا کہیے

    خوب بیٹھے بٹھائے مول لیا

    مفت کے درد سر کو کیا کہیے

    دل جگر ہو گئے تہ و بالا

    ان کی نیچی نظر کو کیا کہیے

    کعبہ کس سمت ہے یہ ہوش کہاں

    جا رہے ہیں کدھر کو کیا کہیے

    ارے پتھر کہیں پسیجا ہے

    نالۂ بے اثر کو کیا کہیے

    بات بھی اب تو کی نہیں جاتی

    ہائے درد جگر کو کیا کہیے

    بن گئی ہے نشان منزل کا

    گرد راہ سفر کو کیا کہیے

    ذرے ذرے میں اس کے دنیا ہے

    آپ کی رہ گزر کو کیا کہیے

    ہو گئے خاک تکتے تکتے راہ

    آہ اس بے خبر کو کیا کہیے

    شب فرقت کی تیرگی توبہ

    قبر ہے اپنے گھر کو کیا کہیے

    ہے عدم پر گمان ہستی کا

    اس فریب نظر کو کیا کہیے

    کس پہ الزام عشق ہے حامدؔ

    دل کو کہیے نظر کو کیا کہیے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    مرزا حامد لکھنوی

    مرزا حامد لکھنوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے