گہے شعلہ گہے شبنم نمی دانم نمی دانم
گہے شعلہ گہے شبنم نمی دانم نمی دانم
مزاج کاکل برہم نمی دانم نمی دانم
نکھرتا ہے بروں جس سے سنورتا ہے دروں جس سے
سبو ہے یا کوئی زمزم نمی دانم نمی دانم
بلاتی ہے کوئی پائل کہ ہے زنجیر کا نالہ
یہ جو آواز ہے چھم چھم نمی دانم نمی دانم
یہ سینہ ہو گیا ہے اس قدر مخمور تیروں سے
کہاں گھاؤ کہاں مرہم نمی دانم نمی دانم
مجھے لڑنا ہے خود سے آخری سانسوں کی مہلت تک
رہے گا کب تلک دم خم نمی دانم نمی دانم
خودی کا راز پا کر ہو گیا ہوں خود سے ناواقف
چہ من ہستم چہ من بودم نمی دانم نمی دانم
امرؔ ہم تم زمین و آسماں دریا کے دو ساحل
ملیں گے حشر میں باہم نمی دانم نمی دانم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.