Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گئی رتوں کے پھر آنے کی دل میں آس نہ رکھ

ذکی طارق بارہ بنکوی

گئی رتوں کے پھر آنے کی دل میں آس نہ رکھ

ذکی طارق بارہ بنکوی

MORE BYذکی طارق بارہ بنکوی

    گئی رتوں کے پھر آنے کی دل میں آس نہ رکھ

    گزشتہ لمحوں کی تصویریں اپنے پاس نہ رکھ

    جو شہر سنگ میں جینا ہے سنگ دل بن جا

    تو اپنے سینے میں اب قلب غم شناس نہ رکھ

    ذرا سا شک بھی محبت میں کفر ہوتا ہے

    یقیں کی حد میں تو گنجائش قیاس نہ رکھ

    یہ چند پل کی خوشی غم کا پیش خیمہ ہے

    تبسمات پہ تسکین کی اساس نہ رکھ

    کر اپنے آپ میں پیدا تحکمانہ رنگ

    اب اپنے لہجے میں پہلوئے التماس نہ رکھ

    بہار نو ترے دامن میں آتش گل ہے

    برہنہ شاخوں پہ پھولوں کا اب لباس نہ رکھ

    یہ آتے جاتے خیالوں سے انس کیا معنی

    کہ اپنے ہونٹوں پہ اب ریزہ ریزہ پیاس نہ رکھ

    یہی چراغ تو ہے میری رات کا سورج

    اسے خدا کے لیے آندھیوں کے پاس نہ رکھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے