غیروں نے کیے ہیں جو کرم یاد کریں گے
غیروں نے کیے ہیں جو کرم یاد کریں گے
رہ رہ کے پھر اپنوں کے ستم یاد کریں گے
جو عشق میں کھائی تھی قسم یاد کریں گے
تم بھول بھی جاؤ گے تو ہم یاد کریں گے
ہر لمحہ ستائیں گی ہمیں آپ کی یادیں
ہم آپ کو ہر لمحہ صنم یاد کریں گے
اس حسن دل افروز کو نظروں میں بسا کر
اس زلف گرہ گیر کے خم یاد کریں گے
دل کانپ سا جائے گا نمی آنکھوں میں ہوگی
جب آپ کے بخشے ہوئے غم یاد کریں گے
اس طرح سے کہہ جائیں گے ہم شعر غزل کے
تا حشر ہمیں اہل قلم یاد کریں گے
فیصلؔ نہ بھلا پائیں گے تا عمر انہیں ہم
لیکن وہ بچھڑ کر ہمیں کم یاد کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.