غم دل ہی غم دوراں غم جانانہ بنتا ہے
غم دل ہی غم دوراں غم جانانہ بنتا ہے
یہی غم شعر بنتا ہے یہی افسانہ بنتا ہے
اسی سے گرمیٔ دار و رسن ہے انقلابوں میں
بہاروں میں یہی زلف و قد جانانہ بنتا ہے
سروں کے خم صراحی گردنوں کی جام زخموں کے
مہیا جب یہ ہو لیتے ہیں تب مے خانہ بنتا ہے
بگڑتا کیا ہے پروانے کا جل کر خاک ہونے میں
کہ پھر پروانے ہی کی خاک سے پروانہ بنتا ہے
نگاہ کم سے میری چاک دامانی کو مت دیکھو
ہزاروں ہوشیاروں میں کوئی دیوانہ بنتا ہے
خریدا جا نہیں سکتا ہے ساقی ظرف رندوں کا
بہت شیشے پگھلتے ہیں تو اک پیمانہ بنتا ہے
مرے ہی دونوں ہاتھ آتے ہیں کام ان کے سنورنے میں
دکھاتا ہے کوئی آئینہ کوئی شانہ بنتا ہے
بڑا سرمایہ ہے سب کچھ لٹا دینا محبت میں
فقیرانہ لباس آتے ہیں دل شاہانہ بنتا ہے
- کتاب : Jab Fasl-e-baharn aai thi (Pg. 222)
- Author : padm Shri Dr. Kaleem Ahmed Aajiz
- مطبع : Sunrise Plastic Works, Patna (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.