غم خاشاک کیا شعلے کو ہوگا
غم خاشاک کیا شعلے کو ہوگا
وہ رقصاں خود ہی اک لمحے کو ہوگا
چٹانوں کی شکست آساں نہیں ہے
بالآخر ٹوٹنا شیشے کو ہوگا
خیال دشمناں ہوگا تو وہ بھی
کسی مجھ سے ہی دل والے کو ہوگا
یہ گھر تو گھر جبھی کہلائیں گے جب
غم ہم سایہ ہمسائے کو ہوگا
میں جب گزروں گا اس جہد سفر سے
مرا پچھلا قدم اٹھنے کو ہوگا
وہ شور اٹھنے لگا باہر کہ اب تو
بچانا گھر کے سناٹے کو ہوگا
زمانے کو بھی ہم نے کب کیا خوش
زمانہ ہم سے خوش کاہے کو ہوگا
- کتاب : jadeed urdu gazal (Pg. 221)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.