غم کسی غیر کا بے کار نہیں کرنا ہے
غم کسی غیر کا بے کار نہیں کرنا ہے
یوں تماشا سر بازار نہیں کرنا ہے
لن ترانی کی صدا بھی انہیں دینی نہ پڑے
ہم ہی کہہ دیتے ہیں دیدار نہیں کرنا ہے
بے گناہی کا مرے راز نہ کھلنے پائے
کوئی ہنگامہ سر دار نہیں کرنا ہے
یعنی داسی کے لیے شاہ بنے گا دشمن
کیا کہا بیعت سردار نہیں کرنا ہے
مجھ سے کہتا ہے مری بات کرو لوگوں سے
یہ بھی کہتا ہے لگاتار نہیں کرنا ہے
کم سے کم یاد رہے ان سے الجھ کر ہم کو
آخری راستہ دشوار نہیں کرنا ہے
تو بھی جانے ہے میں منکر ہوں کئی چیزوں کا
پر تری ذات کا انکار نہیں کرنا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.