غم کو ثبات ہے نہ خوشی کو قرار ہے
غم کو ثبات ہے نہ خوشی کو قرار ہے
جو کل تھا خندہ ریز وہ آج اشک بار ہے
کہتی ہے اوس پھول سے او بے خود نشاط
روئے خزاں بھی زیر حجاب بہار ہے
جب تک جلی جلا کی ہوا آئی بجھ گئی
یہ زندگی بھی شمع سر رہ گزار ہے
جس کا نفس کی آمد و شد پر مدار ہو
ایسی حیات کا بھی کوئی اعتبار ہے
اک میں ہی بد نصیب ہوں محروم انبساط
دنیا کے لب پہ ذکر بہاروں کا رہے
اپنی بہار وقف خزاں ہو چکی تو ہو
ہر سو جو شور آمد فصل بہار ہے
آسیؔ طرب کدہ تھا کبھی یہ دل حزیں
اے وائے آج حسرت و غم کا مزار ہے
- کتاب : Harf Harf Khowab (Pg. 77)
- Author : asi ramnagari
- مطبع : Nasim Pathara Po. Moghalsarai (Varansi) (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.