غمگین بے مزہ بڑی تنہا اداس ہے
غمگین بے مزہ بڑی تنہا اداس ہے
تیرے بغیر تو مری دنیا اداس ہے
پھیلا ہوا ہے رات کی آنکھوں میں سوز ہجر
مہتاب رت میں چاند کا چہرہ اداس ہے
لو پھر سے آ گیا ہے جدائی کا مرحلہ
آنکھیں ہیں نم مری ترا لہجہ اداس ہے
بارش بہا کے لے گئی تنکوں کا آشیاں
بھیگے شجر کی شاخ پہ چڑیا اداس ہے
شہزادہ سو گیا ہے کہانی سنے بغیر
بچپن کے طاق میں رکھی گڑیا اداس ہے
آنکھیں منڈیر پر دھرے گزری شب وصال
لپٹا ہوا کلائی سے گجرا اداس ہے
سورج لپٹ کے جھیل کے پانی سے رو دیا
منظر فراق شام کا کتنا اداس ہے
کس کو ہیں راس ہجر کی کٹھنائیاں سحرؔ
جتنا قریب ہو کوئی اتنا اداس ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.