Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غموں کی دھوپ تھی اور سائباں نہ ملتا تھا

آرب ہاشمی

غموں کی دھوپ تھی اور سائباں نہ ملتا تھا

آرب ہاشمی

MORE BYآرب ہاشمی

    غموں کی دھوپ تھی اور سائباں نہ ملتا تھا

    گھروں سے نکلے ہوؤں کو مکاں نہ ملتا تھا

    ہمارے پاؤں کے نیچے زمین تھی لیکن

    ہمارے سر پہ کوئی آسماں نہ ملتا تھا

    تمہارا کھویا ہوا لمس اپنے کمرے میں

    وہیں پہ ڈھونڈھ رہے تھے جہاں نہ ملتا تھا

    جو درد ہم نے سنبھالا ہوا تھا سینے میں

    کسے سناتے کوئی مہرباں نہ ملتا تھا

    جو سانس سانس میسر رہا مجھے برسوں

    بچھڑ گئے تو پھر اس کا نشاں نہ ملتا تھا

    نئی نئی تھی محبت مگر دلوں میں تھی

    یہ ایسی آگ تھی جس کا دھواں نہ ملتا تھا

    وہ روز باغ میں آتی تھی سیر کرنے کو

    پرندے خوش تھے انہیں آب و دانہ ملتا تھا

    یہ لوگ جس کے بہاؤ کے گیت گاتے تھے

    ہمیں وہ دریا کبھی بھی رواں نہ ملتا تھا

    ہم ایسے بولنے والے کہاں تھے پر آربؔ

    وہ بولتا تو ہمیں بھی بہانہ ملتا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے