گرچہ محفوظ رہے پھول ثمر ہونے تک
گرچہ محفوظ رہے پھول ثمر ہونے تک
پھر انہیں روک نہ پاؤ گے شجر ہونے تک
دل میں بس جاؤ کہ یہ در بدری ٹھیک نہیں
اس مکاں میں ہی رہو تم کوئی گھر ہونے تک
تم تو سورج کے پرستار ہو تم کیا جانو
کیا گزر جاتی ہے اک شب پہ سحر ہونے تک
تھکنے والے نہیں اس راہ کے راہی ہرگز
کرتے جائیں گے سفر گرد سفر ہونے تک
حوصلے ذرۂ ناچیز کے دیکھو قیصرؔ
ظلمت شب سے لڑے شمس و قمر ہونے تک
مأخذ:
بیر بہوٹی (Pg. 48)
- مصنف: کلیم قیصر بلرام پوری
-
- ناشر: شہلا ماس کمیونیکیشن ،دہلی
- سن اشاعت: 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.