Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرد آلود دریدہ چہرہ یوں ہے ماہ و سال کے بعد

توصیف تبسم

گرد آلود دریدہ چہرہ یوں ہے ماہ و سال کے بعد

توصیف تبسم

MORE BYتوصیف تبسم

    گرد آلود دریدہ چہرہ یوں ہے ماہ و سال کے بعد

    جیسے فلک بارش سے پہلے جیسے زمیں بھونچال کے بعد

    مردہ لوگوں کی بستی میں سنتا ہوں آوازیں سی

    جیسے مقتل کا سناٹا بولے عام قتال کے بعد

    ہجر تو پہلے بھی آیا تھا لیکن اب وحشت ہے اور

    چلتی ہوا سے لڑتے ہیں ہم ایک پری تمثال کے بعد

    بھر جائیں گی جس دم شاخیں سبز مہکتے پتوں سے

    جوگی آتے جاتے موسم لوٹیں گے پھر سال کے بعد

    رات بدن یوں لو دیتے تھے جیسے صندل جلتا ہو

    لیکن دل دیوانہ چاہے اور بھی کچھ ہو وصال کے بعد

    گر سوچیں تو ہجر زدوں نے یوں بھی پائی عمر بڑی

    اٹھے دل میں درد سے پہلے بیٹھے گرد ملال کے بعد

    کون سے دکھ کو پلے باندھیں کس غم کو تحریر کریں

    یاں تو درد سوا ہوتا ہے اور بھی عرض حال کے بعد

    مأخذ:

    Funoon (Monthly) (Pg. 301)

    • مصنف: Ahmad Nadeem Qasmi
      • اشاعت: Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
      • ناشر: 4 Maklood Road, Lahore
      • سن اشاعت: Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے